(256) نماز میں سست شوہر کو باجماعت نماز کی ادائیگی کی تلقین باعث گناہ تو نہیں
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب عورت اپنے خاوند کو مسجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی میں سستی کرنے پر نصیحت کرے یا پھر اسے غصے ہوتو کیا وہ اس بنا پر گناہگار ہوگی اس لیے کہ خاوند کا حق زیادہ ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جب خاوند کسی حرام کردہ فعل کاارتکاب کرے مثلاً باجماعت نمازکی ادائیگی میں سستی ،یا نشہ کرنا یا پھر رات بھر جاگنا تو اس پر عورت اپنے خاوند کو نصیحت کرے گی تو گناہگار نہیں ہوگی بلکہ عنداللہ ماجور ہوگی۔البتہ اسے چاہیے کہ نصیحت کرتے ہوئے نرم رویہ اپنائے اور اچھا اسلوب اختیار کرے کیونکہ ایسا کرنے میں اس کی بات زیادہ قبول اور فائدہ مند ہوگی۔(ا ن شاء اللہ)(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )