غسل جنابت(یعنی وہ غسل جو بیوی سےہم بستری یا احتلام وغیرہ کی وجہ سے واجب ہوتاہے) کا کیا طریقہ ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!غسل جنابت کا مکمل طریقہ یہ ہے کہ جب کوئی شخص جنابت کا غسل کرنے کا ارادہ کرے تو اپنی د ونوں ہھتیلیاں دھوئے،پھر اپنی شرمگاہ اور جسم کے جس حصے کو منی لگی ہو کو دھوئے پھر مکمل وضوء کرے(اگر چاہے تو قدم نہ دھوئے انہیں آخر میں دھولے)پھر اپنا سر پانی کے ساتھ تین مرتبہ اچھی طرح ترک کرے اورپھر اپنے باقی جسم پر پانی بہادے یہ ہے مکمل غسل کا طریقہ۔( واضح رہے کہ غسل جنابت کرتے ہوئے عورت پر سر کی مینڈھیاں کھولنا ضروری نہیں بلکہ اسے صرف اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے سر پر تین چلو بہادے۔مسلم(330) البتہ اگر وہ غسل حیض کاارادہ رکھتی ہوتو پھر اس پر سر کی مینڈھیاں کھولنا واجب ہے۔(السلسۃ الصحیحۃ(188) اس مسئلے کی مزید تفصیل کے لیے راقم الحروف کی کتاب "طہارت کی کتاب:غسل جنابت کا بیان"کامطالعہ کیجئے۔(مرتب) (شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )