یہ عمل گناہ ہے اور حدیث میں جید سند کے ساتھ موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"وہ شخص معلون ہے جو ا پنی بیوی کے پاس اس کی پشت میں ہم بستری کے لیے آئے۔"( حسن صحیح الجامع الصغیر(5889) ابو داود(2162) کتاب النکاح باب فی جامع النکاح صحیح الترغیب(2432) کتاب الحدودوغیرھا باب الترھیب من اللواط وانیان الیھیۃ والمراۃ فی دبرھا آداب الذفاف(ص/33) (شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
سعودی مستقل فتویٰ کمیٹی سے بیوی کی پشت میں جماع کے متعلق دریافت کیا گیا تو ان کاجواب تھا:
بیوی کی پشت میں جماع کرنا گناہوں میں سے ہے البتہ اس کے ذریعے عورت کو طلاق نہیں ہوتی اور جو ایسا کرے گا اس پر واجب ہے کہ توبہ استغفارکرے اور اپنے کیے پر پشیمان ہو۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)