میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اسلامی مہینوں کی کون سےرات کوہم بستری کرناجائز نہیں؟میں نےسناہے کہ مہینے کے شروع میں چاند کی پہلی رات کو(حدیث کے مطابق) ہم بستری کرناجائز نہیں تو کیا ا س کےعلاوہ کوئی اور رات بھی(حکم میں ایسی)ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ نے یہ جو کچھ سن رکھا ہے سب غلط اور بے بنیاد ہے ہمیں اس کے متعلق کسی حدیث کا علم نہیں،بلکہ مرد کے لیے کسی بھی وقت اپنی بیوی سے ہم بستری کرناجائز ہے صرف جب وہ حج یا عمرہ کے احرام میں ہویا پھرروزہ سے ہوتو اس حالت میں ہم بستری حرام ہے اور ر وزہ کے دوران بھی صرف کو دن کو حرام ہے رات کو نہیں یا پھر حیض ونفاس کی حالت میں ہوتو بھی ہم بستری کرنا حرام ہے۔ذیل میں ہم چند ایک دلائل پیش کرتے ہیں:
1۔اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:
﴿الحَجُّ أَشهُرٌ مَعلومـٰتٌ فَمَن فَرَضَ فيهِنَّ الحَجَّ فَلا رَفَثَ وَلا فُسوقَ وَلا جِدالَ فِى الحَجِّ...﴿١٩٧﴾... سورة البقرة
"اورحج کے مہینے مقرر ہیں اس لیے جوشخص ان میں حج لازم کرلے وہ اپنی بیوی سے ملاپ کرنے اور گناہ کرنے اور لڑائی جھگڑا کرنے سے بچارہے۔"
2۔ایک دوسرے مقام پر کچھ اس طرح فرمایا:
﴿أُحِلَّ لَكُم لَيلَةَ الصِّيامِ الرَّفَثُ إِلىٰ نِسائِكُم هُنَّ لِباسٌ لَكُم وَأَنتُم لِباسٌ لَهُنَّ...﴿١٨٧﴾... سورة البقرة
"روزے کی راتوں کو اپنی بیویوں سے ملنا تمہارے لیے حلال کیاگیا ہے وہ تمہارا لباس ہیں اور تم ان کا لباس ہو۔"
مذکورہ آیت میں ر فث سے مراد بیوی سےہم بستری اور اس سے متعلقہ کام ہیں۔
3۔ایک اورمقام پر کچھ اس طرح فرمایا:
﴿وَيَسـَٔلونَكَ عَنِ المَحيضِ قُل هُوَ أَذًى فَاعتَزِلُوا النِّساءَ فِى المَحيضِ وَلا تَقرَبوهُنَّ حَتّىٰ يَطهُرنَ...﴿٢٢٢﴾... سور ة البقرة
"لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے متعلق سوال کرتے ہیں تو کہہ دیجئے کہ وہ گندگی ہے لہذا تم حالت حیض میں عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وہ(حیض سے) پاک نہ ہوجائیں ان کے قریب مت جاؤ۔" (شیخ محمد المنجد)