اگر سونے والا کمرہ بالکل علیحدہ ہو اور اس کے دروازے کھڑکیاں بالکل بند ہوں تو پھر ایسا کرنا جائز ہے۔ اس لیے کہ خاوند اور بیوی کے لیے ایک دوسرے کے جسم کو خوش طبعی کی نیت سے دیکھنا جائز ہے۔حدیث میں بھی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "بیوی اور لونڈی کے سوا اپنے ستر کو ہر ایک سے چھپاؤ۔"( حسن ارواء الغلیل 1810صحیح الجامع الصغیر 203صحیح ابو داؤد ،ابو داؤد 4017۔کتاب الحمام باب ماجاء فی التعری ابن ماجہ 1920۔ کتاب النکاح باب التسترعند الجماع ترمذی 2769۔کتاب الادب باب ماجاء فی حفظ العورۃ آداب الزفاف ص/39۔حجاب المراۃ المسلمۃ ص/23 غایہ المرام 70)
معلوم ہوا کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے قابل ستر اعضاء کو دیکھ سکتے ہیں۔(شیخ محمد المنجد)