سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(227) اگر شوہر چار ماہ میں صرف ایک ہی بار ہم بستری کرے

  • 15745
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1129

سوال

(227) اگر شوہر چار ماہ میں صرف ایک ہی بار ہم بستری کرے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سلام کے بعد ایک عورت کا کہنا کہ وہ اسلام میں عورت کے حقوق کے متعلق ایک سوال پوچھنا چاہتی ہے سوال یہ ہے کہ جب خاوند اپنی بیوی سے چار ماہ بعد ہی ہم بستری کرے اور یہ عورت کی رغبت کو پورا نہ کرتا ہو تو کیا اسلام میں اس کا کوئی حل ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

۔ بلاشبہ یہ فعل غلط ہے اور معاشرت زوجیت کے بھی خلاف ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

﴿ وَعاشِر‌وهُنَّ بِالمَعر‌وفِ...﴿١٩﴾... سورة النساء

"اور تم ان (عورتوں)کے ساتھ اچھے طریقے سے گزربسر کرو۔"

اور ایک دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

﴿ وَلَهُنَّ مِثلُ الَّذى عَلَيهِنَّ بِالمَعر‌وفِ...﴿٢٢٨﴾... سورة البقرة

"اور ان (عورتوں ) کے بھی ویسے ہی حقوق ہیں جیسے ان (مردوں) کے ہیں اچھے اور احسن انداز میں۔

اور نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  کا فرمان ہے۔

"تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو تم میں سے اپنی بیوی کے لیے سب سے بہتر ہے اور میں تم میں اپنی بیوی کے لیے سب سے بہتر ہوں۔( صحیح الصحیحہ 285۔صحیح الجامع 3314۔ترمذی 3895۔کتاب المناقب باب فضل ازواج النبی دارمی۔159/2)

اس بنا پر خاوند پر واجب ہے کہ اپنی بیوی سے اس طرح معاشرت اختیار کرے جو اس کی ضرورت اور خواہش پوری کر سکتی ہو۔یہ کوئی معاشرت نہیں کہ بیوی سے اتنی مدت تک علیحدگی اختیار کی جائے جو چارماہ تک جا پہنچے اور پھر اگر عورت تکلیف محسوس کرتی ہے تو اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ فسخ نکاح کا مطالبہ کرے۔(شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص292

محدث فتویٰ

تبصرے