۔ بلاشبہ یہ فعل غلط ہے اور معاشرت زوجیت کے بھی خلاف ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔
"اور تم ان (عورتوں)کے ساتھ اچھے طریقے سے گزربسر کرو۔"
اور ایک دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔
"اور ان (عورتوں ) کے بھی ویسے ہی حقوق ہیں جیسے ان (مردوں) کے ہیں اچھے اور احسن انداز میں۔
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے۔
"تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو تم میں سے اپنی بیوی کے لیے سب سے بہتر ہے اور میں تم میں اپنی بیوی کے لیے سب سے بہتر ہوں۔( صحیح الصحیحہ 285۔صحیح الجامع 3314۔ترمذی 3895۔کتاب المناقب باب فضل ازواج النبی دارمی۔159/2)
اس بنا پر خاوند پر واجب ہے کہ اپنی بیوی سے اس طرح معاشرت اختیار کرے جو اس کی ضرورت اور خواہش پوری کر سکتی ہو۔یہ کوئی معاشرت نہیں کہ بیوی سے اتنی مدت تک علیحدگی اختیار کی جائے جو چارماہ تک جا پہنچے اور پھر اگر عورت تکلیف محسوس کرتی ہے تو اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ فسخ نکاح کا مطالبہ کرے۔(شیخ محمد المنجد)