امام ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ:
کفار کا نکاح صحیح ہے اور جب وہ مسلمان ہوجائیں تو وہ اسی نکاح پر رہیں گے ان کے عقد نکاح کی صفت اور کیفیت کو نہیں دیکھا جائےگا اور نہ ہی ان کے نکاح کے لیے مسلمانوں کے نکاح کی شرائط کا اعتبار ہوگا مثلاً اس کے لیے بھی ولی گواہ ،اورایجاب وقبول وغیرہ کا ثبوت(ضروری نہیں) اس مسئلے میں مسلمانوں کا کسی بھی قسم کااختلاف نہیں۔
امام ابن عبدالبر رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ:
علماء کا اس پر اجماع ہے کہ جب خاوند اور بیوی دونوں ایک وقت میں کھٹے مسلمان ہوجائیں تو وہ اپنے نکاح پر ہی رہیں گے جب تک ان میں کسی نسب اور رضاعت کی ممانعت نہ ہو۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں بہت ساری خلقت مسلمان ہوئی اور ان کی عورتیں بھی مسلمان ہوگئیں اورانہیں ان کے نکاح پر قائم رکھاگیا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ان کے نکاح کی شروط کے بارے میں سوال بھی نہیں کیا اور یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو تواتر کے ساتھ ثابت ہے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)