شادی صحیح ہونے کے لیے شرط ہے کہ اس میں خاوند اور بیوی کی رضا مندی ہو اور عورت کا ولی اور دو مسلمان گواہ بھی موجود ہوں اور اس کےساتھ ساتھ خاوند اور بیوی میں کوئی نکاح سے مانع چیز نہ پائی جائے۔جب یہ شروط پائی جائیں اور عورت کے ولی اور خاوند کے مابین ایجاب وقبول ہوجائے تو عقد نکاح ہوجاتا ہے۔سرکاریاندارج اور تصدیق تو صرف حقوق کی حفاظت اور جھگڑا ختم کرنے کے لیے ہوتی ہے۔
اس بنا پر اگر آپ مندرجہ بالا صورت میں مکمل شروط کے ساتھ عقد نکاح کرتے ہو اور اس کا اندراج واپس اپنے ملک جانے یا کسی اسلامک سینٹر جانے تک موخر کردیتے ہوتو اس میں کوئی حرج نہیں۔ضروری یہ ہے کہ آپ نکاح کااعلان کریں اور اپنے پڑوسیوں ،عزیز واقارب اور دوست احباب کو اس نکاح کی اطلاع دین تاکہ نکاح اور بدکاری میں تمیز ہوسکے۔اور بہتر تو یہ ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے آپ اس کااندراج بھی کروالیں تاکہ آپ تہمت سے بچ سکیں اور اپنے حقوق کی بھی حفاظت کریں اور خاص کر جب اللہ تعالیٰ آپ کو اولاد کی نعمت سے نوازے تو اس میں آسانی رہے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)