سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(196) شادی کی تقریب کے انعقاد کا حکم

  • 15714
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1023

سوال

(196) شادی کی تقریب کے انعقاد کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری ملازمت میں مجھے ایک مشکل در پیش ہے وہ یہ کہ میری ملازمت کے چیئرمین نے مجھ سے ایسا سرٹیفکیٹ طلب کیا ہے جو یہ ثابت کرے کہ ہم شادی کے وقت مسلمان تھے( ہم قانونی طور پر تو شادی شدہ ہیں)لیکن ہمارے ہاں حقیقی طور پر شادی شدہ اس وقت ہوا جاتا ہے جب شادی کی باقاعدہ تقریب منعقد کی جائے تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ ممکن ہے کہ آپ میری اس سلسلہ میں مدر کریں جس سے میں اپنا مسئلہ حل کر سکوں ؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شرعی طور پر شادی خاوند اور بیوی کے درمیان عقد نکاح کے ساتھ ہی ہو جاتی ہے جب شادی میں ولی کی رضا مندی دو گواہوں کی موجودگی اور ایجاب و قبول ہو تو عقد نکاح مکمل ہو جا تا ہے خواہ اس کے لیے کوئی تقریب نہ بھی منعقد کی جائے۔

شادی کی تقریب اس کا اعلان اور ولیمہ کی دعوت تو صرف خوشی کا اظہار اور عقد نکاح کو مشہور کر نے کے لیے جو کہ نکاح کے وقت مستحب ہے جیسا کہ نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  کا فرمان ہے کہ:

"وأَعْلِنُوا النِّكَاحَ""نکاح کا اعلان کرو۔"(حسن آداب الزفاف ص/183۔صحیح الجامع الصغیر 1072۔مسند احمد 5/4مستدرک حاکم 200/2۔امام حاکم  رحمۃ اللہ علیہ  نے اسے صحیح کہا ہے)

اور حضرت عبد الرحمٰن بن عوف  رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  نے جب شادی کی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے انہیں فرمایا تھا "ولیمہ کرو خواہ ایک بکری کے ساتھ ہی۔" (بخاری 5167۔ کتاب النکاح باب الولیمہ ولو بشاۃ مسلم 1427۔ کتاب النکاح باب الصداق و جواز کونہ تعلیم قرآن و خاتم حدید ابو داؤد 2109 کتاب النکاح باب قللۃ المھرترمذی 1094۔ کتاب النکاح باب ماجاء فی الولیمہ ابن ماجہ 1907۔ کتاب النکاح باب الولیمہ نسائی 119/6۔موطا 545/2۔) (شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص263

محدث فتویٰ

تبصرے