سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(115) زوال کا وقت اور مثل اول معلوم کرنے کا طریقہ

  • 1571
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 6636

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

(۱) زوال کا وقت معلوم کرنے کا طریقہ(۲) مثل اول معلوم کرنے کا طریقہ (۳) صلوٰۃ العصر کا وقت مثل اول ختم ہونے پر شروع ہوتا ہے یا دو مثل ہونے پر حدیث کا حوالہ ضرور درج کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

(۱،۲) زوال کا وقت معلوم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ کسی روز سورج طلوع ہونے سے تھوڑی دیر بعد تقریباً ایک فٹ زمین یا مکان کی چھت کی سطح لیبل کے ساتھ ہموار کر لیں پھر تین چار انچ پرکار کھول کر اس سطح پر ایک دائرہ بنا لیں اس کے بعد دائرہ کے قطب (مرکزی نقطہ) پر دو تین انچ لمبا ایک دو سوتر موٹا سریا یا اس کے مساوی لکڑی گاڑ دیں بایں طور کہ وہ شاکول (ساہل) کے ساتھ سیدھے ہوں شروع شروع میں اس سریے یا لکڑی کا سایہ بطرف مغرب دائرہ سے باہر ہو گا جب وہ سایہ سمٹتے سمٹتے دائرہ کی لکیر پر ٹھیک برابر ہو جائے تو وہاں (مدخل ظل در دائرہ) پر نشان لگا لیں پھر سایہ کی دائرہ سے بجانب مشرق نکلنے کا انتظار کریں جب سایہ بڑھتے بڑھتے دائرہ کی لکیر پر پہنچے تو وہاں بھی (مخرج ظل از دائرہ) پر نشان لگا دیں پھر مدخل ظل اور مخرج  ظل والے دونوں نشانوں کے درمیان والے فاصلہ کی تنصیف کر کے عین وسط میں ایک نقطہ لگا دیں اس کے بعد جنوباً وشمالاً ایک خط کھینچیں بایں طور کہ وہ شمالی محیط دائرہ سے شروع ہوکر مدخل اور مخرج کے عین وسط والے نقطہ سے گذرتا ہوا مرکز دائرہ کے نقطہ پر ہوتا ہوا دوسری جانب والے محیط جنوبی پر ختم ہو اور دائرہ کی تنصیف کر دے یہ خط خط نصف النہار کہلاتا ہے یہ عمل ایک دن میں ہو گا اب دوسرے دن ساڑھے گیارہ بجے کے قریب اس دائرہ کے پاس بیٹھ جائیں جب دائرہ کے مرکز میں نصب شدہ سریے یا لکڑی کا سایہ خط نصف النہار پر پہنچ جائے تو سایہ کے آخری سرے پر خط نصف النہار میں نشان لگا دیں یہ وقت وقت زوال ہے اور خط نصف النہار میں نشان سے لے کر سریے یا لکڑی کی جڑ تک یا مرکز دائرہ تک سایہ فئے  زوال ہے اس فئے  زوال کی پیمائش کر لیں اب سایہ جونہی خط نصف النہار سے بجانب مشرق بڑھنا شروع ہو گا ظہر کا وقت شروع ہو جائے گا اور بڑھتے بڑھتے جب سایہ سریے یا لکڑی کی پیمائش جمع فئے زوال کی پیمائش کے برابر ہو جائے گا تو ظہر کا وقت ختم اور عصر کا وقت شروع ہو جائے گا اوراس وقت سایہ ایک مثل ہوگا کیونکہ ایک مثل فئے زوال کو نکال کر ہے۔

(۳) صلاۃ العصر کا وقت مثل اول پر شروع ہوتا ہے(مشکوۃ کتاب الصلوۃ باب المواقیت الفصل الثانی) کی پہلی حدیث ملاحظہ فرما لیں اس میں یہ لفظ ہیں:

«وَصَلّٰی بِیَ الْعَصْرَ حِیْنَ صَارَ ظِلُّ کُلِّ شَیْئٍ مِثْلَہُ»

’’آپﷺ نے عصر کی نماز پڑھائی جب ہر چیز کا سایہ اس کی مثل ہو گیا ‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 114

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ