خطوط اور کارڈوں پر بسم اللہ لکھنی جائز ہے اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی خطوط لکھنے کی ابتداء بسم اللہ سے ہی کرتے تھے لیکن یہ جائز نہیں کہ جسے بھی یہ کارڈ یا پھر وہ خط ملے جس میں بسم اللہ یا کوئی حدیث یا آیت لکھی ہو تو وہ اسے کوڑے کی ٹوکری میں یہ پھر سڑک پر پھینک دے اسی طرح اخبارات وغیرہ جس پر اللہ تعالیٰ کا نام اور آیات و احادیث ہوں پھینکنے جائز نہیں اور نہ ہی انہیں کھاناکھانے کے لیے دسترخوان ہی بنانا جائز ہے اسی طرح سود اسلف ڈالنے کے لیے بھی ایسے اخبارات کا استعمال یا ان کی پڑیاں بنانا بھی جائز نہیں ۔
یہاں یہ بات یادرہے کہ اس کا گناہ لکھنے والے پر نہیں بلکہ گناہ اس پر ہو گا جو اس کی بے حرمتی کرتا ہے۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )