میری یہ خواہش ہے اور مجھے اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ وہ مجھے عمرہ یا حج کی سعادت سے نوازے گا مگر میری معاشی حالت اس کی اجازت نہیں دیتی اس لیے میرے دل میں خیال پیدا ہوا کہ میں بطور مہر عمرہ کرنے کی شرط لگالوں۔اگر یہ ممکن ہو اور اگر میری تقدیر میں لکھا ہو اور اللہ تعالیٰ مجھے کوئی صالح خاوند نصیب فرمادے تو ایسا کرنے میں شریعت کی کوئی مخالفت تو نہیں؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!آپ پر کوئی حرج نہیں کہ آپ بطور مہر عمرہ کرنے کی شرط لگا لیں۔یقینا صحیح(یعنی بخاری اور مسلم) میں ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک ساتھی کی ایک عورت کے ساتھ قرآن کی اُن سورتوں کے عوض شادی کی تھی جو اسے یاد تھیں۔ہم اللہ تعالیٰ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ آپ کو کوئی نیک خاوند عطا فرمائے اور ہم پر اورآپ پر احسان کرتے ہوئے حق پر ثابت قدمی کی توفیق دے یقیناً وہ سننے والا قریب اور قبول کرنے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)