عورت کے مہر کے لیے کوئی حد معین نہیں لہذا ہروہ چیز جس کامرد مالک ہو اسے عورت کا مہرمقرر کرناجائز ہے خواہ وہ کم مقدار میں ہو زیادہ اور حضر ت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جس حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"سب سے زیادہ برکت والا نکاح وہ ہے جس میں کم خرچ ہو۔"( مسند احمد(6/82۔145)ابن ابی شیبہ(4/189) حاکم(2/178) بزار فی کشف الاستار (2/158) مسند شھاب(1/105)
اس معنی کی ایک اور روایت کے الفاظ یوں ہیں:
"بہترین نکاح وہ ہے جو(مہر کے لحاظ سے) آسان ہو۔"( صحیح ۔صحیح ابوداود(1859) کتاب النکاح باب فیمن تزوج ولم یسم صداقا حتی مات،ارواء الغلیل (1924) ابو داود(2117) السلسلۃ الصحیحہ(1842) صحیح الجامع الصغیر(3300)
اسے مہر کو آسان (یعنی کم) کرنے کی ترغیب دلانا مقصود ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)