سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(170) اگر منگنی کے بعد شادی سے پہلے منگیتر کی وفات ہو جائے

  • 15688
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 900

سوال

(170) اگر منگنی کے بعد شادی سے پہلے منگیتر کی وفات ہو جائے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے کسی عورت کو پیغام بھیجا اس کے رشتہ داروں نے اسے قبول کرلیا اور مہر کے عوض وہ اس کی اس کے ساتھ شادی کرنے پر متفق ہوگئے لیکن ابھی اس نے مہر ادا نہیں کیا۔پھر پیغام بھیجنے والا(شادی سے قبل ہی)فوت ہوگیا تو اس کے متعلق کیا حکم ہے؟اور کیا مذکورہ عورت اس کی وارث بنے گی اور اس پر سوگ کرے گی؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قاگر واقعی ایسا ہے جیسا کہ سوال میں آپ نے ذکر کیا ہے کہ ابھی تک ان دونوں کے درمیان ایجاب وقبول اور دیگر شرائط کے ساتھ عقد نکاح نہیں ہوا تھا،مذکورہ  عورت اس کی نہ تو وارث بنے گی،نہ اس پر کوئی مدت ہے اور نہ ہی وہ سوگ کرے گی کیونکہ وہ  فوت ہونے والے کی بیوی نہیں ہے بلکہ اس کے یے اجنبی کی حیثیت رکھتی ہے اس لیے کہ ان کے درمیان ابھی تک عقد نکاح نہیں ہوا تھا۔ابھی تو صرف منگنی اور مہر پر اس لڑکی کے اقرباء کا اتفاق ہی ظاہر ہواتھا اور صرف یہ چیز نکاح شمار نہیں کی جاتی۔اس مسئلے  میں اہل علم کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔اوراگر  لڑکی والوں نے لڑکے سے کوئی مال(مہر کی کچھ رقم وغیرہ) لیا ہوتو ان پر لازم ہے کہ اسے اس کے ورثاء کو واپس کردیں۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص240

محدث فتویٰ

تبصرے