قاگر واقعی ایسا ہے جیسا کہ سوال میں آپ نے ذکر کیا ہے کہ ابھی تک ان دونوں کے درمیان ایجاب وقبول اور دیگر شرائط کے ساتھ عقد نکاح نہیں ہوا تھا،مذکورہ عورت اس کی نہ تو وارث بنے گی،نہ اس پر کوئی مدت ہے اور نہ ہی وہ سوگ کرے گی کیونکہ وہ فوت ہونے والے کی بیوی نہیں ہے بلکہ اس کے یے اجنبی کی حیثیت رکھتی ہے اس لیے کہ ان کے درمیان ابھی تک عقد نکاح نہیں ہوا تھا۔ابھی تو صرف منگنی اور مہر پر اس لڑکی کے اقرباء کا اتفاق ہی ظاہر ہواتھا اور صرف یہ چیز نکاح شمار نہیں کی جاتی۔اس مسئلے میں اہل علم کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔اوراگر لڑکی والوں نے لڑکے سے کوئی مال(مہر کی کچھ رقم وغیرہ) لیا ہوتو ان پر لازم ہے کہ اسے اس کے ورثاء کو واپس کردیں۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )