سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(168) منگنی کے لیے کرائے پر انگوٹھی لینا

  • 15686
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 918

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک نوجوان کی شادی قریب ہے اور اس کے پاس منگنی کی انگوٹھی اور زیورخریدنے کی استطاعت نہیں،نوجوان اپنی منگیتر کے ساتھ اس بات پر متفق ہے کہ وہ سنار کو اپنے گھر لائیں اور اس سے عارضی طور پر انگوٹھی حاصل کریں تاکہ لڑکی کے گھر والے راضی ہوجائیں پھر نوجوان ایک ماہ بعدسنار کو یہ انگوٹھی واپس کرکے اسے ایک ماہ کی اجرت دے دے تو کیا یہ سود شمار ہوگا یا اس میں حرام کی آمیزش تو نہیں۔آپ کو علم ہونا چاہیے کہ لڑکا اس لڑکی سے اس  صورت میں ہی شادی کرسکتا ہے جب وہ یہ انگوٹھی لائے کیونکہ لڑکی والے یہی چاہتے ہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے۔

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلی بات تو یہ ہےکہ مستقل فتویٰ کمیٹی سے اس طرح کا ہی ایک سوال پوچھا گیا کہ سونے اور چاندی کے زیورات اجرت پر حاصل کرنے کا کیا حکم ہے تاکہ عورت شادی پر پہن سکے اور  پھر دو ہفتوں تک اجرت سمیت زیور واپس کردیاجائے؟

کمیٹی کا جواب تھا:

اصل میں سونے اور  چاندی کے زیورات اجرت پر معلوم مدت تک کرایہ پر حاصل کرنے جائز ہیں مدت ختم ہونے کے بعد اجرت پر لینے والا زیورات واپس کردے اور اس کے عوض گروی رکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔( فتاویٰ الحنۃ الدائمۃ اللبحوث العلمیۃ الافتاء(15/79۔80)

دوسری بات یہ ہے کہ عورتوں کے اولیاء اور سربراہوں سے گزارش اور انہیں نصیحت کی جاتی ہے کہ وہ مہر زیادہ نہ مانگیں اور خاوند پر زیورات ،مہر اور دیگر سامان کااتنا بوجھ نہ ڈالیں جسے وہ برداشت نہ کرسکتا ہو،اس لیے کہ شرعی طور پر بھی مہر زیادہ کرناقابل مذمت ہے۔علاوہ ازیں اس کی بناء پر بہت سے مفاسد اور نقصانات بھی مترتب ہوتے ہیں۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص239

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ