ایسا کرنا گناہ شمار نہیں ہوگا۔ اس لیے کہ اسلام میں لڑکے کو دیکھنا اور اطمینان نفس لڑکی کا حق ہے اور ہوسکتا ہے کہ بعض اوقات لڑکی کو مرد کی خلقت اور شکل پسند نہ آئے تو اس صورت میں اگر وہ مرد سے شادی کرنے سے انکارکرتی ہے تو کوئی حرج نہیں۔لیکن ا گر آ پ کو یہ خدشہ ہوکہ آپ سے گاڑی چھوٹ جائے گی یعنی شادی کی عمر ڈھل جائے گی یا یہ کہ پھر اس طرح کا بھی نہیں ملے گا تو آ پ اپنے اس مزاج کو چھوڑ دیں اور اپنی عقل پر کنٹرول کرتے ہوئے شادی کرنے میں جلدی کریں۔
شیخ ابراہیم خضیری کا کہنا ہے کہ:
جب عورت کسی صاحب خلق اور دیندار کو اپنی خواہش کی پیروی کرتے ہوئے رد کرتی ہے تو وہ اس طرح بغیر شادی کے ہی بیٹھی رہتی ہے۔(شیخ محمد المنجد)