کیا آدمی کے لیے اپنی بیوی کی والدہ کابوسہ لینا جائز ہے اور کیا وہ اس کے لیے اپنا چہرہ ننگا کر سکتی ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اس کے لیے چہرہ ننگا کرنا بلااختلاف جائز ہے البتہ اس کا بوسہ لینا ہونٹوں پر جائز نہیں کیونکہ اس سے شہوت بھڑک اٹھنے کا خطرہ ہے ہاں اگر بطور احترام سفر سے واپسی پر یا اس کی مثل کسی مناسبت سے شہوت کے بھڑکنے سے بے خوف ہوکر اس کے سر یا پیشانی کا بوسہ لے تو اس میں کو ئی حرج نہیں۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد آل شیخ )