کسی بھی اجنبی عورت سے خلوت کرنا حرام ہے خواہ وہ خلوت قرآن کریم کا دم کرنے کے لیے ہی کیوں نہ ہو اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے۔
"خبردار !جو آدمی بھی کسی عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرتا ہے ان دونوں کا تیسرا (ساتھی) شیطان ہو تا ہے۔"( صحیح : صحیح الجامع الصغیر 2546۔ترمذی 2165۔کتاب الفتن : باب ماجاء فی لزوم الجماعۃ 1171۔کتاب الرضاع : باب ماجاء فی کراہیۃالدخول علی المغیات المشکاۃ 3118۔السلسلۃالصحیحۃ430)
اور خلوت میں سب سے زیادہ خطرناک اور عظیم جرم تو آپ کا اس اجنبی مرد کے گھر میں کچھ راتیں بسر کرنا اور اس کے گھر میں قیام ہے جو سب شراور فساد کے وسائل میں شامل ہو تا ہے پس ہر وہ مسلمان عورت جس نے ایسا کام کیا ہو، کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کے سامنے سچی توبہ کرے اور آئندہ عزم کرے کہ وہ ایسا براکام کبھی نہیں کرے گی۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق بخشنے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی )