سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(107) نمازوں کی ترتیب کا حکم

  • 1563
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1170

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نمازوں کی ترتیب ضروری ہے یا نہیں اگر ضروری ہے تو پھر اگر مغرب کی نماز رہ گئی ہے اور جب مسجد میں آیا تو اس وقت عشاء کی جماعت کھڑی ہو گئی ہو تو پھر کس طرح کرے اور اگر ترتیب ضروری ہے تو پھر دلائل سے واضح فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

روزانہ آپ پانچ نمازیں پڑھتے ہیں خود ہی غور فرما لیں انہیں باترتیب پڑھتے ہیں یا بے ترتیب مشہور ہے قضاء ادا کی مثل ہوتی ہے إلاَّ بثبت  غزوہ خندق کے موقع پر رسول اللہﷺ کی چند نمازیں رہ گئی تھیں تو آپ نے انہیں ترتیب وار ہی ادا فرمایا تھا۔ کسی کی مغرب کی نماز رہ گئی ہے مسجد میں آیا تو عشاء کی جماعت ہو رہی ہے تو وہ جماعت کے ساتھ شامل ہو جائے تین رکعات تو فرض ہیں چوتھی رکعت نفل ہو جائے گی اگر کوئی اس صورت پر مطمئن نہیں تو سلام کے بعد ایک رکعت اٹھ کر پڑھ لے تین فرض اور دو نفل ہو جائیں گے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 109

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ