اس اہم موضوع سے متعلق میری تجویز یہ ہے کہ تمام امتوں کو اخلاص کے ساتھ اللہ تعالی کی توحید اختیار کرنے ،اس کی شریعت کو مضبوطی سے تھامنے اورمخالف شریعت امور کے ترک کردینے کی دعوت دی جائے۔یہ وہ نکتہ ہے جو امت کوحق پر جمع کردے گا،اختلافات اوراپنے اپنے مذہب کے لئے تعصب کوختم کردے گا۔مسلمانوں کو دعوت دینے سے مقصودیہ ہے کہ ان سے کہا جائے کہ وہ دین پر قائم رہیں،شریعت کی حفاظت کریں اورنیکی وتقوی کے کاموں میں ایک دوسرےکے ساتھ تعاون کریں،اس سے ان کی صفوں میں اتحاد پیدا ہوجائے گا،ان کا شیرازہ متحد ہوجائے گااوریہ اپنے دشمنوں کےخلاف ایک جسم ،ایک عمارت اورایک لشکر کی طرح ہوجائیں گے اوراگرہرایک شخص اپنے مکتب فکر اوراپنے امام کے لئے تعصب سے کام لے خواہ اس میں سلف امت کی مخالفت ہی کیوں نہ لازم آتی ہوتویہ راہ انتشاراورخلفشارکی طرف لے جاتی ہے ۔
علماء اسلام ،مبلغین اسلام اورحکام اسلام پر یہ ضروری ہے کہ کائنات کے لوگوں کو دعوت دینے کے لئے حق پر متفق ومتحد ہوجائیں اوراسے مضبوطی سے تھام کر استقامت کا مظاہر ہ کریں اورسب کا مقصود ومطلوب اللہ اوراس کے رسول ﷺکی اطاعت،کتاب اللہ وسنت رسول اللہ ﷺکی بنیادپر اتفاق واتحاد اورہر اس چیز سے اجتناب ہوجو کتاب وسنت کے منافی ہو۔صرف اورصرف یہی وہ راستہ ہے جسے اختیار کرکے مسلمانوں کو یکجا کیا جاسکتا ہے ،ان کی صفوں میں اتفاق واتحادپیداکیا جاسکتا اورانہیں ان کے دشمنوں پر فتح ونصر ت سے ہمکنار کی اجاسکتا ہے۔