سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(320) اسلامی ممالک میں ایک سال یا اس سے زیادہ اسلامی حدود نافذ کرنا

  • 15615
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 606

سوال

(320) اسلامی ممالک میں ایک سال یا اس سے زیادہ اسلامی حدود نافذ کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس اسلامی معاشرہ کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے،جس نے ایک سال یا اس سے زیادہ مدت کے لئے اسلامی حدودکونافذ کیا مگر پھر اسلامی حدودکے بجائے خود ساختہ قوانین کو دوبارہ نافذ کردیا؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ اللہ کے بندوں پر اللہ تعالی کی شریعت کو نافذ کریں،اس پر ثابت قدم رہیں،اسی کی دعوت دیں اوراسی کی پابندی کریں،اللہ تعالی نے اپنے نبی کریمﷺسے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا:

﴿وَأَنِ احكُم بَينَهُم بِما أَنزَلَ اللَّهُ...﴿٤٩﴾... سورۃ المائدۃ

‘‘جوحکم اللہ نے نازل فرمایاہے،اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا۔’’

امت  پر واجب ہے کہ  وہ شریعت الہی کو نافذ کرے،ارشادباری تعالی ہے:

﴿فَلا وَرَ‌بِّكَ لا يُؤمِنونَ حَتّىٰ يُحَكِّموكَ فيما شَجَرَ‌ بَينَهُم ثُمَّ لا يَجِدوا فى أَنفُسِهِم حَرَ‌جًا مِمّا قَضَيتَ وَيُسَلِّموا تَسليمًا ﴿٦٥﴾... سورۃ النساء

‘‘تیرےرب کی قسم یہ لوگ اس وقت تک ایماندار نہیں ہوسکتے یہاں تک کہ آپس کےتمام اختلافات میں آپ کو حاکم(منصف)نہ مان لیں،پھر جو فیصلے آپ ان میں کردیں ،ان سے اپنے دل میں کسی قسم کی کوئی تنگی محسوس نہ کریں اورفرمانبرداری کے ساتھ قبول کرلیں۔’’

ارشادباری تعالی ہے:

﴿أَفَحُكمَ الجـٰهِلِيَّةِ يَبغونَ وَمَن أَحسَنُ مِنَ اللَّهِ حُكمًا لِقَومٍ يوقِنونَ ﴿٥٠﴾...سورۃ المائدۃ

‘‘کیا یہ زمانۂ جاہلیت کے حکم( فیصلے) کے خواش مند ہیں اور جو لوگ یقین رکھتے ہیں،ان کے لئے اللہ تعالیٰ سے اچھا حکم(فیصلہ) کس کا ہے؟’’

نیز فرمایا

﴿وَمَن لَم يَحكُم بِما أَنزَلَ اللَّهُ فَأُولـٰئِكَ هُمُ الكـٰفِر‌ونَ ﴿٤٤﴾... سورۃ المائدۃ

‘‘اورجولوگ اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق فیصلہ نہ کریں توایسے ہی لوگ کافر ہیں۔’’

مزید فرمایا:

﴿ وَمَن لَم يَحكُم بِما أَنزَلَ اللَّهُ فَأُولـٰئِكَ هُمُ الفـٰسِقونَ ﴿٤٧﴾... سورۃ المائدۃ

‘‘اورجولوگ اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم(فیصلہ) نہ کریں توایسے لوگ نافرمان ہیں۔’’

لہذا مسلمان حکمرانوں کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ ان آیات کریمہ  کی مخالفت کریں بلکہ ان پر واجب ہے  کہ ان آیات کے مطابق عمل کریں،اپنی قوموں سے بھی ان کی پابندی کروائیں،اسی میں ان کی عزت ،سربلندی ،نصرت ،تائید ،انجام کی بہتری اوردنیا وآخرت کی سعادت وکامرانی ہے جیسا کہ ارشادباری تعالی ہے:

﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا إِن تَنصُرُ‌وا اللَّهَ يَنصُر‌كُم وَيُثَبِّت أَقدامَكُم ﴿٧﴾... سورۃ محمد

‘‘اے اہل ایمان!اگر تم اللہ (کے دین)کی مددکروگےتووہ بھی تمہاری مددکرے گااورتم کو ثابت قدم رکھے گا۔’’

اورفرمایا:

﴿ وَلَيَنصُرَ‌نَّ اللَّهُ مَن يَنصُرُ‌هُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِىٌّ عَزيزٌ ﴿٤٠ الَّذينَ إِن مَكَّنّـٰهُم فِى الأَر‌ضِ أَقامُوا الصَّلو‌ٰةَ وَءاتَوُا الزَّكو‌ٰةَ وَأَمَر‌وا بِالمَعر‌وفِ وَنَهَوا عَنِ المُنكَرِ‌ وَلِلَّهِ عـٰقِبَةُ الأُمورِ‌ ﴿٤١﴾... سورۃ الحج

‘‘اورجوشخص اللہ کی مددکرتا ہے،اللہ تعالی بھی  اس کی مددضرورکرےگابے شک اللہ تعالی زبردست قوت اورغلبے والا ہے،یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم ان کو ملک میں دسترس(قدرت واختیار)دیں تو نماز قائم کریں،زکوۃ اداکریں اورنیک کام کرنے کا حکم دیں اوربرے کاموں سے منع کریں اورسب کاموں کا انجام اللہ ہی کے اختیار  میں ہے۔’’

اورفرمایا:

﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذينَ ءامَنوا مِنكُم وَعَمِلُوا الصّـٰلِحـٰتِ لَيَستَخلِفَنَّهُم فِى الأَر‌ضِ كَمَا استَخلَفَ الَّذينَ مِن قَبلِهِم وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُم دينَهُمُ الَّذِى ار‌تَضىٰ لَهُم وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِن بَعدِ خَوفِهِم أَمنًا يَعبُدونَنى لا يُشرِ‌كونَ بى شَيـًٔا ...﴿٥٥﴾... سورۃ النور

‘‘جولوگ تم میں سے ایمان لائے اورنیک کام کرتے رہے،ان سے اللہ کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنادےگاجیسا کہ ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اوران کے دین(اسلام) کوجسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے ،مستحکم و پائیدارکرےگا اورخوف کےبعد ان کو امن بخشے گا،وہ میری عبادت کریں گے اورمیرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے۔’’

بلاشک وشبہ بندگان الہی کے معاملات میں اللہ تعالی کی شریعت کو نافذکرنا بھی اللہ کی مدد،امربالمعروف اورنہی عن المنکر ہے اوریہی وہ ایمان وعمل صالح  ہے ،جس کے بجالانے والوں سے اللہ تعلای نے یہ وعدہ فرمایا ہے کہ انہیں خلافت اراٖضی سے نوازے گا،ان کے دین کو غلبہ عطافرمائے گااورخوف کے بعد انہیں امن بخشے گا۔ہم اللہ تعالی سے دعاکرتے ہیں کہ وہ مسلمان حکمرانوں کو توفیق بخشے کہ وہ اس کی شریعت کو نافذ کریں،اس کے مطابق فیصلے کریں،اس پر راضی ہوجائیں اورشریعت کے مخالف تمام کاموں کو ترک کردیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص444

محدث فتویٰ

تبصرے