میرے والد نے میری بہن کے بدلے میرا( وٹہ سٹہ کی صورت میں ) نکاح کردیا اور یہ سراسر جہالت کی بنا پر ہوا۔ لیکن پھر جب ہمارے سامنے یہ واضح ہوا کہ یہ حرام ہے تو میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور میری بہن کے شوہر نے بھی اسے طلاق دے دی۔اس کے بعد میری بہن نے کسی اور آدمی نے شادی کرلی۔اور اب میری بیوی باقی ہے جو میرے علاوہ کسی اور سے شادی نہیں کرناچاہتی اس لیے کہ طلاق سے پہلے میری اس سے اولاد ہے تو اب کہا میریے لیے اپنی بیوی کی طرف دوبارہ لوٹناجائز ہے۔ جو اب تک مجھ سے شادی کی خواہشمند ہے۔ اور کیا یہ جائز ہے کہ میں اسے نیامہرادا کروں اور باہمی قرابت کی مدت کے تین سال بعد نکاح کروں۔میں فضیلۃ الشیخ سے یہ دریافت کرنا چاہتا ہوں کہ مجھ پر( اس صورت حال میں) کیا کرنا واجب ہے؟
آپ کے لیے اپنی سابقہ بیوی کے ساتھ کسی بھی دوسری شوہردیدہ عورت کی طرح نئے مہر اورنئے نکاح کے ساتھ شادی کرناجائز ہے اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)