سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(93)بے نماز سے نکاح

  • 15601
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1137

سوال

(93)بے نماز سے نکاح
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب ہم نے شادی کی تو میرا خاوند نماز نہیں پڑھتا تھا شادی کو تین برس ہو چکے ہیں اور شادی کے کچھ ہی عرصہ بعد میں نے اسے نماز پڑھنے پر راضی کر لیا اور وہ نماز پڑھنے لگا تو کیا یہ شادی باطل ہے اس لیے کہ وہ شادی کے وقت بے نماز تھا اب مجھے کیا کرنا چاہئے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر شادی کے وقت شوہر بے نماز ہواور بیوی نمازی ہو (اور بعد میں شوہر نماز پڑھنا شروع کردے) تو ان پر دوبارہ نکاح کرنا واجب ہے۔ اس لیے کہ کسی بھی مسلمان عورت کے لیے کافر سے نکاح کرنا جائز نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

"اور تم مشرکوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک وہ مسلمان نہیں ہو جاتے۔"[1]

اس آیت کا معنی ہے کہ تم مسلمان عورتوں کا ان (کفارو مشرکین ) سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک وہ اسلام قبول نہیں کرتے ۔ ایک دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

"اگر تمھیں یہ علم ہو جا ئے کہ وہ عورتیں مومن ہیں تو پھر انہیں کفار کی طرف واپس نہ کرو نہ وہ عورتیں ان کفار کے لیے اور نہ ہی وہ کفار ان عورتوں کے لیے حلال ہیں۔"[2](شیخ ابن زباز)


[1] ۔البقرۃ : 221۔

[2] ۔الممتنہ

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 155

محدث فتویٰ

تبصرے