سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(93)بے نماز سے نکاح

  • 15601
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 974

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب ہم نے شادی کی تو میرا خاوند نماز نہیں پڑھتا تھا شادی کو تین برس ہو چکے ہیں اور شادی کے کچھ ہی عرصہ بعد میں نے اسے نماز پڑھنے پر راضی کر لیا اور وہ نماز پڑھنے لگا تو کیا یہ شادی باطل ہے اس لیے کہ وہ شادی کے وقت بے نماز تھا اب مجھے کیا کرنا چاہئے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر شادی کے وقت شوہر بے نماز ہواور بیوی نمازی ہو (اور بعد میں شوہر نماز پڑھنا شروع کردے) تو ان پر دوبارہ نکاح کرنا واجب ہے۔ اس لیے کہ کسی بھی مسلمان عورت کے لیے کافر سے نکاح کرنا جائز نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

"اور تم مشرکوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک وہ مسلمان نہیں ہو جاتے۔"[1]

اس آیت کا معنی ہے کہ تم مسلمان عورتوں کا ان (کفارو مشرکین ) سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک وہ اسلام قبول نہیں کرتے ۔ ایک دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

"اگر تمھیں یہ علم ہو جا ئے کہ وہ عورتیں مومن ہیں تو پھر انہیں کفار کی طرف واپس نہ کرو نہ وہ عورتیں ان کفار کے لیے اور نہ ہی وہ کفار ان عورتوں کے لیے حلال ہیں۔"[2](شیخ ابن زباز)


[1] ۔البقرۃ : 221۔

[2] ۔الممتنہ

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 155

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ