سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(62)بھتیجی سے نکاح کا حکم

  • 15564
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1159

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اپنے بھائی کی بیٹی(یعنی بھتیجی) سے شادی کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی بھی بھائی کے لیے جائز نہیں کہ وہ ا پنے بھائی کی بیٹی سے شادی کرے کیونکہ وہ ان حرام رشتوں میں  سے ہے جن کی حرمت کے متعلق اللہ تعالیٰ نے قرآن میں نص بیان کی ہے فرمایا:

"حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ ..... وَبَنَاتُ الأَخِ وَبَنَاتُ الأُخْتِ "
"حرام کر دی گئی ہیں تم تمہاری مائیں ،تمہاری بیٹیاں،تمہارے بھائی کی بیٹیاں(بھتیجیاں) اور تمہاری بہن کی بیٹیاں(بھانجیاں) ۔"[1](سعودی فتویٰ کمیٹی)


[1] ۔(النساء۔23)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 118

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ