السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے گاؤں کی جامع مسجد نئے سرے سے تعمیر کی گئی اور اس مسجد کے غسل خانے جو بنائے گئے ہیں ان کا رخ کعبہ کی طرف ہے ان غسل خانوں میں جب کوئی استنجاء کرتا ہے تو اس شخص کا منہ یا پیٹھ کا رخ کعبہ کی طرف ہوتا ہے کیااس طرح استنجاء کرنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
غسل خانہ میں بول کرنا منع ہے۔ بول وبراز کے وقت خانہ کعبہ کی طرف منہ یا پشت کرنے سے احادیث مرفوعہ میں نہی وارد ہوئی ہے۔(1)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
(1)ابوایوب انصاریرضي الله عنه سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب تم پاخانہ میں جاؤ تو قبلہ کی طرف نہ تو منہ کرو اور نہ پیٹھ۔ (بخاری۔کتاب الوضوء۔باب لا تستقبل القبلة ببول ولا غائط الا عند البناء جدار او نحوہٖ)