(291) حضرات صحابہ کرام کے لئے رضی اللہ عنہم کہنا چاہئے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں کتاب‘‘عقدالدورفي اخبارالمنتظر’’کامطالعہ کررہاتھاکہ میں نےدیکھاکہ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سےمنقول روایات میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کےبارےمیں‘‘علیہ السلام’’کےالفاظ استعمال کئےگئےہیں مثلاایک روایت کےالفاظ اس طرح ہیں‘‘عن علي بن ابي طالب عليه السلام قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم يخرج رجل من اهل بيتي في تسع رايات’’توسوال یہ ہےکہ رسول اللہﷺکےعلاوہ کسی دوسرےشخص کےلئےعلیہ السلام یااس کےمشابہہ الفاظ استعمال کرنےکےبارےمیں کیاحکم ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!حضرت علی رضی اللہ عنہ کےلئےان الفاظ کی تخصیص جائزنہیں ہےبلکہ ان کےاوردیگرتمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کےحق میں مشروع یہ ہےکہ رضي الله عنهیارحمته الله عليهکےالفاظ استعمال کئےجائیں کیونکہ اس بات کی کوئی دلیل نہیں ہےکہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سےبالخصوص حضرت علی رضی اللہ عنہ کےلئے‘‘عليه السلام’’کےالفاظ استعمال کئےجائیں،اسی طرح بعض لوگ حضرت علی رضی اللہ عنہ کےلئے‘‘کرم اللہ وجھہ’’کےجوالفاظ استعمال کرتےہیں تواس کی بھی کوئی دلیل نہیں اورکوئی وجہ نہیں کہ صرف انہی کےلئےیہ الفاظ استعمال کئےجائیں لہٰذاافضل یہ ہےکہ آپ کےلئےبھی اسی طرح کےالفاظ استعمال کئےجائیں جس طرح کےالفاظ دیگرخلفائےراشدین کےلئےاستعمال کئےجاتےہیں اورآپ کےلئےکچھ ایسےمخصوص الفاظ استعمال نہ کئےجائیں جن کی کوئی دلیل نہیں ہے۔