السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص نے اپنے بیٹے کی شادی اس کی رضامندی اور اس سے اجازت لینے کے بغیر ہی کر دی، پھر جب بیٹے نے اپنے والد کو بتایا کہ وہ فلاں کی بیٹی سے شادی میں رغبت نہیں رکھتا تو اس کے باوجود اس کے والد نے اس کی شادی اس کے ساتھ کر دی تو کیا شادی طلاق کی محتاج ہے یاسرے سے یہ شادی ہوئی ہی نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
باپ کا اپنے بالغ وعاقل بیٹے کا کسی لڑکے سے شادی کر دینا کہ جسے وہ نہیں چاہتا، شادی ہی نہیں اور نہ ہی یہ نکاح منعقد ہوا ہے کیونکہ اس میں عقد نکاح کی شرائط میں سے ایک شرط موجود نہیں اور وہ ہے (لڑکے کی) رضامندی اور اسی طرح عقد نکاح کے ارکان میں سے ایک رکن بھی مفقود ہے اور وہ ہے بیٹے کی طرف سے قبول، تو یہ نکاح ابتدائی طور پر منعقد ہی نہیں ہوا، لہٰذا یہ معدوم کے حکم میں ہے اور طلاق کا محتاج نہیں۔
... (سعودی فتویٰ کمیٹی) ...
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب