کیا کسی ایسے شخص کی چیز بلا اجازت اٹھائی جا سکتی ہے جس سے امید ہو کہ وہ کچھ نہیں کہے گا۔مثلا میں شاکر بھائی کا کنگھا یا کی بورڈ یا کوئی ایسی چیز ان کی اجازت کے بغیر استعمال میں لے آوں اور مجھے یہ بھی یقین ہو کہ وہ کچھ نہیں کہیں گے ۔؟
اس بارے چند چیزوں کا لحاظ رکھیں:
١۔ کسی بھائی کی کوئی چیز اسی صورت بغیر اجازت لی جائے جبکہ اس کا قوی امکان ہو کہ وہ اس پر ناراض نہیں ہوگا اور آپ کو اس کی فوری ضرورت بھی ہو۔
٢۔ اس شیئ کے استعمال کے بعد اسے بعینہ واپس کیا جائے اور اپنے بھائی کو بعد میں اپنے اس استعمال سے مطلع بھی کیا جائے۔
٣۔ اس کے استعمالات کے جواز کی دلیل’ عرف‘ ہے جس کی تفصیل اصول فقہ کی کتب میں مصادر شریعت کی بحث میں موجود ہے یعنی اگر عرف میں یعنی آپ کے ماحول یا دفتر یا آفس یا ادارے میں ایسا عمومی طور ہوتا ہے کہ لوگ معمول کی اشیاء مثلا بال پوائنٹ وغیرہ بغیر اجازت بھی لے لیتے ہیں تو ایسی صورت مثبت استعمال کی غرض سے ان کے لینے کا جواز نکلتا ہے لیکن اس کولیتے ہوئے مذکورہ بالا دو شرائط کو پورا کر لیا جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب