السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت اپنے شہر کے علاوہ کسی اور شہر میں ہو اور اس کا ولی وہاں موجود نہ ہو تو کیا اس کے لیے وہاں شادی کرنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت جس کا کوئی ولی نہ ہویا ولی تو ہو لیکن کسی بھی وجہ سے وہ وہاں پہنچ نہ سکتا ہو تو حکمران اس عورت کا ولی بن کر نکاح کرا دے گا اور اس مسئلے میں قاضی حکمران کا نائب ہے، لہٰذا جب حکمران یا اس کا نائب نکاح کر ا دے گا تو عقدِ نکاح درست ہو جائے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب