السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب لڑکی بالغ ہو جائے اور اسے کوئی مناسب صالح آدمی کا رشتہ نہ آ رہا تو کیا وہ اپنے ولی کے سامنے اپنی شادی کی خواہش کا اظہار کر سکتی ہے؟ اور کیا لڑکی کا ولی لڑکے والوں سے رشتے کی بات کر سکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس میں کوئی حرج نہیں نہیں کہ وہ اپنے ولی کو بتائے کہ وہ شادی کی رغبت رکھتی ہے اور اس میں بھی کوئی حرج نہیں کہ ولی اپنی بیٹی یا اپنی زیر ولایت لڑکی کے رشتے کے متعلق اہل خیر و اصلاح اور امانت دار لوگوں سے بات کرے۔ اس کی تائید حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے فعل سے بھی ہوتی ہے کہ جب ان کی بیٹی حفصہ ؓ بیوہ ہوئیں تو انہوں نے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر انہیں پیش کیا (یعنی بات کی) کہ وہ ان سے شادی کر لیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب