سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(257) رضاعت کا مسئلہ

  • 15473
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 778

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دوبہنیں ہیں،جن میں سےایک کےہاں بیٹاپیداہوااوردوسری کےہاں چاربچےپیداہوئےجن میں سب سےچھوٹی ایک بیٹی ہےتوپہلی بہن کےبیٹےنےدوسری بہن کےتینوں بچوں کےساتھ دودھ پیاہےالبتہ سب سےچھوٹی بیٹی کےساتھ دودھ نہيں پیاتوپہلی عورت کےبیٹےکی دوسری عورت کی بیٹی سےشادی کرنےکاکیاحکم ہے،جس کےساتھ مل کراس نےدودھ نہیں پیا؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگرپہلی عورت کےبیٹےنےدوسری عورت کےپانچ یااس سےزیادہ رضعات ایک مجلس میں یازیادہ مجلسوں میں پہلےیادوسرےیاتیسرےبچےکےساتھ یاتمام اولادکےساتھ پیئےتووہ اس دوسری عورت کارضاعی بیٹااوراس کی تمام اولادکارضاعی بھائی ہےخواہ وہ اس سےپہلےپیداہوئےہوں یااس کےبعدلہٰذاوہ مذکورہ لڑکی کےساتھ شادی نہیں کرسکتاکیونکہ یہ اس کارضاعی بھائی ہےاوراللہ تعالیٰ نےمحرمات کاذکرکرتےہوئےبیان فرمایاہے:

﴿وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْ‌ضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّ‌ضَاعَةِ...﴿٢٣﴾... سورة النساء

‘‘اوروہ مائیں جنہوں نےتمہیں دودھ پلایاہواوررضاعی بہنیں(تم پرحرام کردی گئی ہیں)’’

نبی کریمﷺنےفرمایاہےکہ‘‘نسب سےجورشتےحرام ہیں،وہ رضاعت کی وجہ سےبھی حرام ہیں۔’’(متفق علیہ)

اوراگردودھ پانچ رضعات سےکم پیاہےتواس سےحرمت ثابت نہ ہوگی،اسی طرح اگردوسال کی عمرکےبعددودھ پیاہےتواس سےبھی حرمت ثابت نہ ہوگی کیونکہ ارشادباری تعالیٰ ہے:

﴿وَالو‌ٰلِد‌ٰتُ يُر‌ضِعنَ أَولـٰدَهُنَّ حَولَينِ كامِلَينِ لِمَن أَر‌ادَ أَن يُتِمَّ الرَّ‌ضاعَةَ...﴿٢٣٣﴾... سورة البقرة

‘‘اورمائیں اپنےبچوں کوپورےدوسال دودھ پلائیں یہ(حکم)اس شخص کےلئےہےجوپوری مدت تک دودھ پلواناچاہے۔’’

اورنبی کریمﷺکاارشادہےکہ‘‘رضاعت وہ ہےجوانتڑیوں کوکشادہ کردےاوردودھ چھڑانےسےپہلےپہلےہو’’نیزحضرت عائشہؓ نےفرمایاکہ‘‘قرآن مجیدمیں دس معلوم رضعات کےبارےمیں حکم نازل ہواتھا،جوحرام کردیتےتھے،پھران میں سےپانچ کومنسوخ کردیاگیااورنبی کریمﷺنےجب وفات پائی توحکم اسی کےمطابق تھا(صحیح مسلم،جامع ترمذی اوریہ الفاظ جامع ترمذی کی روایت کےہیں)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص385

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ