السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری والدہ درد کی وجہ سے کھڑی ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتیں کیا وہ کرسی پر بیٹھ کر میز پر سجدہ دے سکتی ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ بلوغ المرام میں لکھتے ہیں:
« وَعَنْ جَابِرٍرضی اللہ عنہ قَالَ: عَادَ النَّبِیُّ ﷺ مَرِیْضًا فَرآہُ یُصَلِّيْ عَلٰی وِسَادَۃٍ فَرَمٰی بِہَا وَقَالَ: صَلِّ عَلَی الْأَرْضِ إِنِ اسْتَطَعْتَ ، وَإِلاَّ فَأَوْمِ إِیْمَائً وَّاجْعَلْ سُجُوْدَکَ أَخْفَضَ مِنْ رُکُوْعِکَ»
’’نبی ﷺ نے ایک مریض کی عیادت کی تو آپﷺ نے دیکھا وہ تکیہ پر نماز پڑھ رہا ہے آپﷺ نے تکیہ کو پھینک دیا اور فرمایا زمین پر نماز پڑھ اگر تجھے طاقت ہے اگر نہیں تو اشارہ کر اور سجدہ میں رکوع سے زیادہ جھکائو پیدا کر‘‘ رواہ البیہقی وصحح أبو حاتم وقفہ‘‘(باب صلاۃ المسافر والمریض)حافظ صاحب ہی باب صفۃ الصلاۃ کے آخر میں اسی حدیث کو درج فرمانے کے بعد لکھتے ہیں ’’رواہ البیہقي بسند قوي، ولکن صحح أبو حاتم وقفہ‘‘ صاحب سبل السلام اس حدیث کی شرح ص ۳۰۷ ج۱میں لکھتے ہیں:
« وَالْحَدِیْثُ دَلِیْلٌ عَلَی أَنَّہُ لاَ یَتَّخِذِ الْمَرِیْضُ مَا یَسْجُدُ عَلَیْہِ حَیْثُ تَعَذَّرَ سُجُوْدُہُ عَلَی الْأَرْضِ ، وَقَدْ أَرْشَدَہُ إِلَی أَنَّہُ یَفْصِلُ بَیْنَ رُکُوْعِہِ وَسُجُوْدِہِ ، وَیَجْعَلُ سُجُوْدَہُ أَخْفَضَ مِنْ رُکُوْعِہِ‘‘» الخ
’’اور یہ حدیث دلیل ہے کہ جب مریض کو زمین پر سجدہ کرنا مشکل ہو تو وہ سجدہ کے لیے کوئی چیز نہ رکھے اور نبیﷺ نے رہنمائی فرمائی ہے کہ مریض رکوع اور سجدہ میں فرق کرے ۔ اور سجدہ میں رکوع سے زیادہ جھکے‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب