السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ بات درست ہے کہ عائشہ ؓ کے ساتھ ان کی چھوٹی عمر میں نبی کریم ﷺکی شادی آب ﷺ کے خصائص میں سے تھا یا یہ ساری امت کے لیے جواز فراہم کرنے کے لیے تھا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبی کریم ﷺ نے جب عائشہ ؓ سے منگنی تو ان کی عمر چھ برس تھی اور جب ان کے ساتھ ہمبستری کی تو ان کی عمر نو برس تھی (مسلم: 1422، کتاب النکاح، باب تزویج الاب البکر الصغيرة، أبوداؤد: 2121، كتاب النكاح: باب في تزويج الصغار، نسائي: 3255، كتاب النكاح: باب إنكاح الرجل ابنته الصغيرة، ابن ماجة: 1876، كتاب النكاح، باب نكاح الصغار يزوجهن الآباء، دارمي: 159/2، أبو يعلى: 8/74، ابن حبان: 7097، طبراني: 23/19) اور یہ آپ ﷺ کے ساتھ خاص نہیں تھا (کیونکہ خصوصیت کی کوئی دلیل موجود نہیں) اس لیے لڑکی کی بلوغت سے پہلے بھی اس سے نکاح درست ہے اور اس کے ساتھ قبل از بلوغت ہم بستری بھی درست ہے جبکہ وہ ایسی عورتوں میں سے ہو جن جیسی عورتوں سے ہم بستری کی جا سکتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب