سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(248) ہمارے گھر میں ایک غیر مسلم ملازمہ ہے تو کیا.....؟

  • 15445
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 756

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے گھرمیں ایک غیرمسلم ملازمہ ہے توکیا ہمارے گھر کی خواتین کے لئے اس کے ساتھ مل جل کربیٹھنا،سونااورکھانا جائز ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی حرج نہیں اورعلماء کے صحیح قول کے مطابق گھرکی خواتین کے لئے اس سے پردہ کرنا واجب نہیں ہے ہاں البتہ یہ ضرورواجب ہے کہ اس سے ایک مسلمان عورت کا سامعاملہ نہ کریں بلکہ اس سے اللہ کی خاطر بغض رکھیں کیونکہ

ارشادباری تعالی ہے:

﴿قَد كانَت لَكُم أُسوَةٌ حَسَنَةٌ فى إِبر‌ٰ‌هيمَ وَالَّذينَ مَعَهُ إِذ قالوا لِقَومِهِم إِنّا بُرَ‌ء‌ٰؤُا۟ مِنكُم وَمِمّا تَعبُدونَ مِن دونِ اللَّهِ كَفَر‌نا بِكُم وَبَدا بَينَنا وَبَينَكُمُ العَد‌ٰوَةُ وَالبَغضاءُ أَبَدًا حَتّىٰ تُؤمِنوا بِاللَّهِ وَحدَهُ...﴿٤﴾... سورة الممتحنة

‘‘(اے اہل ایمان)تمہارے لئے ابراہیم(علیہ السلام)اوران کے رفقاء(ساتھیوں)میں بہترین نمونہ ہے جب انہوں نے اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ ہم تم سےاوران (بتوں)سے جن کوتم اللہ کے سواپوجتے ہو،بےتعلق ہیں(اور)تمہارے(معبودوں کے کبھی قائل نہیں ہوسکتے)اورجب تک تم اللہ وحدہ پر ایمان نہ لاوہمارےاورتمہارےدرمیان کھلم کھلاعداوت اوردشمنی رہے گی۔’’

اوراہل خانہ پر واجب ہے کہ یہ ملازمہ اگر مسلمان نہ ہو تو اسے اس کے ملک میں واپس بھیج دیں کیونکہ یہ جائز نہیں کہ جزیرۃ العرب میں کوئی یہودی یا عیسائی یا کوئی اورمشرک،خواہ وہ مردہویا عورت باقی رہنے دیا جائےکیونکہ نبی کریمﷺنے یہ وصیت فرمائی تھی کہ انہیں اس جزیرہ سے نکال دیا جائے اورپھر ان امور کو سرانجام دینے کے لئے مسلمان مرد اورعورتیں بہت ہیں۔مسلمانوں میں ان کا وجوداس اعتبارسےبھی خطرہ سے خالی نہیں ہے کہ اس سے مسلمانوں کا عقیدہ واخلاق  بھی خراب ہوتا ہے لہذاجزیرۃ العرب کے تمام مسلمانوں پر یہ واجب ہے کہ وہ خدمت یا دیگر کاموں کے لئے غیرمسلم ملازموں کو نہ رکھیں تاکہ نبی کریمﷺکی وصیت پر عمل کرسکیں اوران بے شمار خطرات ونقصانات سے بچ سکیں جو غیرمسلموں کے ساتھ اختلاط سے مسلمان مردوں اورعورتوں کے عقیدہ واخلاق کو لاحق ہوتے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مسلمانوں کو ان سے بے نیاز ہوجانے کی توفیق بخشے اوران کے شر سے محفوظ رکھے،انہ جوادکریم۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص377

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ