اللہ تعالی نےقرآن مجید میں ارشادفرمایاہے:
‘‘اوراگرکسی عورت کو اپنے خاوند کی طرف سے زیادتی یا بے رغبتی کا اندیشہ ہو تو میاں بیوی پر کچھ گناہ نہیں کہ آپس میں کسی قراردادپر صلح کرلیں اورصلح بہت بہتر (خوب چیز)ہے۔’’
سوال یہ ہے کہ کیا زیادتی یا بے رغبتی بیوی کی طرف سے بھی ہوسکتی ہے جن اسباب کی وجہ سے خاوند ،بیوی سےبے رغبتی کرتا ہے اگراسی قسم کے اسباب کی وجہ سے بیوی اپنے خاوند سے بے رغبتی کرے تواس کا کیا حکم ہے؟ایسے اسباب بھی ہوسکتے ہیں ،جن کی وجہ سے بیوی ،اپنے خاوند سے بےرغبتی کرے تواس کا حکم بھی اللہ تعالی نے اپنی کتا ب عظیم میں بیان فرمایاہے،چنانچہ سورہ انساء میں ارشاد ہے: