میرااییک چچازادبھائی الجزیرۃ میں بطورکلرک کام کرتاہے،اسےبعض علماءنےفتویٰ دیاہےکہ وہ ملازمت چھوڑدےاوربینک کی ملازمت کےسواکوئی اورملازمت کرےتوبراہ کرم فتویٰ دیجئےکیابینک کی ملازمت جائزہےیاناجائز؟جزاکم اللہ خیرا
جس عالم نےمذکورہ بالافتویٰ دیاہےاس نےبہت اچھافتویٰ دیاہےکیونکہ سودی بینکوں میں ملازمت جائز نہیں ہے،اس لئے کہ یہ گناہ اورظلم کی باتوں میں تعاون ہے اوراللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ