وہ جسے روزہ رکھنا مشکل ہو، اس کے لئے اجازت ہے کہ وہ روزہ چھوڑ دےاورجب اللہ تعالی اسے شفاعطافرمائے تواس وقت وہ قضا دے دے کیونکہ ارشادباری تعالی ہے:
‘‘اورجوشخص بیمار ہویا سفر میں ہو ،دوسرے دنوں میں (قضا ئی روزہ رکھ کر )گنتی پوری کرلے۔’’
لہذا اے خاتون!اگرآپ اس مہینے بیماری کی وجہ سے روزے نہ رکھ سکیں توکوئی حرج نہیں کیونکہ مریض ومسافر کے لئےاللہ تعالی کی طرف سے روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہے اوراللہ سبحانہ وتعالی اس بات کو اسی طرح پسند فرماتا ہے کہ اس کی عطاکردہ رخصتوں کو قبول کرلیا جائےجس طرح وہ اس بات کو ناپسند کرتا ہے کہ اس کی معصیت ونافرمانی کی جائے۔’’اس صورت میں آپ کے لئے کوئی کفارہ نہیں ہے لیکن جب اللہ تعالی آپ کو شفاعطافرمائے توآپ کو ان روزوں کی قضا دینا ہوگی۔اللہ تعالی آپ کو ہر بیماری سے شفاعطافرمائے اورہماری اورآپ کی تمام برائیوں کو مٹادے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب