السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
درج ذیل سوال کا جواب قرآن مجید کی آیات مبارکہ ﴿اِنَّہُ لاَ یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ ﴾
(بے شک اللہ تعالی فضول خرچ کرنے والوں سے پیاز نہیں کرتا۔الانعام141)
﴿اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُوْآ اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِ﴾
(بے جا خرچ کرنے والے شیطانوں کے بھائی ہیں۔الاسراء27)
اور احادیث مبارکہ جو کہ مساجد کو مزین کرنے کی کراہت کے بارے میں ہیں کو پیش نظر رکھتے ہوئے فرمائیے کہ
(۱) مساجد میں چپس کا فرش جس میں انواع واقسام کے پتھر بھی لگے ہوئے ہیں جائز ہے یا نہیں ؟
(۲) نیز کئی دوست کہتے ہیں کہ چپس کے فرش میں کراہت ہے مگر مضبوطی کی وجہ سے اس کا جواز ہے ۔
کچھ دوست کہتے ہیں کہ چپس کے علاوہ بھی گزارہ ہو سکتا ہے سادہ زمین ہی رہے تو کافی ہے یا پھر فرشی اینٹ کا فرش بلکہ سیمنٹ بجری کا فرش بھی بہت مضبوط ہوتا ہے۔چپس کا خرچہ بچایا جا سکتا ہے ۔ محترم فرمائیے کس فریق کی دلیل قوی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
چپس کے فرش اور سیمنٹ بجری کے فرش میں کوئی فرق نہیں کیونکہ چپس کا فرش بھی سیمنٹ بجری کا فرش ہی ہے رنگدار اور منقش ہونا چپس کے لیے کوئی ضروری نہیں البتہ یہ خیال رکھنا چاہیے کہ فرش چپس کا ہو یا سیمنٹ بجری کا ایسا بنایا جائے جو نمازیوں کی توجہ کو منتشر وغافل نہ کرے کیونکہ رسول اللہﷺ نے نقش ونگار اور نشانات وتصاویر والی چادر کو ہٹا دیا تھا اور وجہ یہ بیان فرمائی کہ اس نے مجھے غافل کر دیا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب