سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(147) قریبی رشتہ داروں کو زکوۃ دینا

  • 15333
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1126

سوال

(147) قریبی رشتہ داروں کو زکوۃ دینا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بھائی کی طرف سے ضرورت مند بھائی کو زکوۃ دی جاسکتی ہے (بھائی شادی شدہ ہے ،کام بھی کرتا ہے لیکن اس کے پاس بقدر کفایت مال نہیں ہے)کیا فقیر چچا کو زکوۃ  دی جاسکتی ہے ؟کیا عورت اپنے بھائی یا پھوپھی یا اپنی بہن کو زکوۃ دےسکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگرکوئی مرد یا عورت اپنے کسی فقیر بھائی ،بہن ،چچا،پھوپھی یا دیگر فقیر  رشتہ داروں کو زکوۃدے تواس میں کوئی حرج نہیں ہے  کیونکہ دلائل کے عموم سے اس کا جواز ثابت ہوتا ہے اورنبی کریمﷺنے فرمایا ہے کہ ‘‘مسکین کو صدقہ دینا صدقہ ہے جب کہ رشتہ داروں کو صدقہ دینا صدقہ بھی ہے اور صلہ رحمی بھی۔’’ہاں البتہ والدین کو خواہ وہ اس سے بھی اوپر کے درجہ کے ہوں (یعنی دادا،دادی وغیرہ )اوراولاد کو خواہ لڑکے ہوں یا لڑکیاں اورخواہ اس سے بھی نیچے کے درجہ کے ہوں (یعنی پوتے اورنواسے وغیرہ )انہیں زکوۃ نہیں دی جاسکتی خواہ فقیر ہوں کیونکہ ان پر حسب استطاعت خرچ کرنا انسان پر فرض ہے جب کوئی اورخرچ کرنے والا موجود نہ ہو!

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص265

محدث فتویٰ

تبصرے