ایک آدمی کے پا س سلطان عبدالعزیز کے دورکے چاندی کے سکہ کے سو عربی ریال ہیں اوراس نے قریبا بیس سال سے ان کی زکوۃ ادا نہیں کی توکیا اس رقم میں زکوۃ واجب ہے اورکتنی واجب ہے؟کیا ان کی قیمت لگا کر مروجہ پیپر کرنسی میں زکوۃ ادا کی جاسکتی ہے؟
اس شخص کو گزشتہ سالوں کی زکوۃ بھی اداکرنی چاہئے زکوۃ ان ریالوں میں بھی اداکرسکتا ہےاورنوٹوں کی صورت میں بھی!
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب