سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(141) وقتا فوقتا جمع کئےگئے مال کی زکوۃ

  • 15325
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 941

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

انسان کچھ مال جمع کرتا ہے اورکچھ مدت بعد اس میں اوراضافہ کرلیتا ہے تووہ مال جسے اس طرح وقتافوقتاجمع کیا گیا ہو تو اس کی زکوۃ اداکرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب بقدر نصاب مال پر خواہ وہ نقدی کی صورت میں ہو یا سامان تجارت کی صورت میں ایک ساگزرجائے تواس کی زکوۃ اداکردی جائے اوراس کے بعد اس میں شامل ہونے والے مال پر جب ایک سال گزرے تو اس کی زکوۃ ادا کردی جائے اوراگر پہلے مال پر ایک سال مکمل ہونے پر وہ اپنے سارے مال کی زکوۃ اداکرے تویہ بھی جائز ہے کیونکہ سال گزرنے سے پہلے زکوۃ اداکرنا بھی جائز ہے۔مثلا ایک شخص کے پاس رمضان ۱۴۰۳ہجری میں دس ہزار تھے اورپھرذوالقعدہ ۱۴۰۳ہجری میں اس کے پاس دس ہزار مزیدآگئے توہو پہلے دس ہزار کی زکوۃ رمضان ۱۴۰۴ہجری میں اداکرے گااوردوسرے دس ہزار کی زکوۃ ذوالقعدہ۱۴۰۴ہجری میں اداکرے گااوراگروہ اپنی اس تمام دولت کی زکوۃ رمضان ۱۴۰۴ہجری ہی میں اداکردےتویہ بھی جائز ہےاوراس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس نے دوسرے دس ہزار کی زکوۃ واجب ہونے سے پہلے ہی اداکردیاوراس میں کوئی حرج نہیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص264

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ