سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(139) میرے پاس ایک پلاٹ ہے میں اس پر تعمیر کرنے یا اس سے فائدہ ....

  • 15321
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 828

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب انسان کے پاس کوئی ایسا پلاٹ ہوکہ جسے وہ تعمیر کرسکتا ہونہ اس سے کوئی اورفائدہ اٹھا سکتا ہوتوکیا اس میں زکوۃ واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس پلاٹ کو بیع کے لئے رکھا ہو تواس پر زکوۃ واجب ہوگی اوراگر اسے بیچنے کےلئے نہ رکھا ہو یا اسے بیع کے بارے میں ترددہواورکسی بات کو وثوق سے فیصلہ نہ کرسکتا ہویا اسے کرایہ پر دینے کے لئے رکھا ہوتو اس میں زکوۃواجب نہ ہوگی جیسا کہ

اہل علم سے اس مسئلہ میں نص موجود ہے کیونکہ امام ابوداودرحمۃ اللہ علیہ نے حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ہمیں حکم دیا کہ «ان  نخرج الصدقة مما نعده للبيع»

‘‘ہم اس چیز کی زکوۃ اداکریں جسے ہم نے بیع کے لئے تیا ررکھا ہو۔’’

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص263

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ