سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(135) گھروں اورگاڑیوں کی زکوۃ

  • 15316
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 742

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی کے پاس کچھ گاڑیاں اورگھر ہیں اوروہ ان کی آمدنی کو اپنے اہل وعیال پر خرچ کرتا ہے اورکوئی چیز بھی سال بھر کے لئے بچاکر نہیں رکھتا توکیا اس پر اس مال کی زکوۃ واجب ہے ؟گاڑیوں اورگھروں پر زکوۃ کس وقت واجب ہوگی اورکتنی واجب ہوگی؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

گھراورگاڑیا ں اگرذاتی استعمال یا ان کے کرایوں سے استفادہ کے لئے ہوں توان میں زکوۃ نہیں ہے اوراگریہ گھراورگاڑیا ں تمام یا ان میں سے بعض تجارت کے لئے ہوں توان میں سے جوتجارت کے لئے ہوں گی ان کی قیمت پر زکوۃ واجب ہوگی جب سال گزر جائے گااوراگرانہیں گھریلوضرورتوں ،نیکی کے کاموں یادیگر ضرورتوں پر سال مکمل ہونے سےقبل ہی استعمال کرلیا جائے توان میں زکوۃ نہیں ہوگی کیونکہ اس موضوع سے متعلق واردآیات واحادیث کے عموم کا یہی تقاضا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص262

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ