شادی کرنے یا گھر بنانے کی نیت سے جومال جمع کیاجائےاس پربھی زکوۃ واجب ہےجب کہ مال نصاب کے بقدرہو اوراس پر ایک سال گزرجائے خواہ مال سونا ،چاندی ہویا کرنسی نوٹ ہوں۔وجوب زکوۃ پر دلالت کرنے والے دلائل سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ جب مال نصاب کے مطابق ہو اورایک سال کی مدت گزر جائے توبغیر زکوۃ کسی استثناء کے واجب ہے!
سودی بینکوں میں مال رکھنا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ بھی گناہ اورسرکشی کے کام پر اعانت ہے ،اگر بےحد ناگزیرضرورت کی وجہ سے ان بینکوں میں اکاونٹ رکھا جائے تو اپنی رقم پر سود نہ لیا جائے،آپ کی طرف سے سود وصول کرنے کی شرط کے بغیر بینک نے اپنے طور پر آپ کے اکاونٹ میں جو سودی رقم جمع کر رکھی ہے اس کے بارے میں زیادہ راجح بات یہ ہے کہ اسے بینک سے لے کر فقیروں ،محتاجوں ،بیت الخلا ءیا مسلمانوں کے فائدہ کے اس طرح کے دیگر کاموں میں اسے صرف کردیا جائے کہ صورت اس سے بہتر ہے کہ اسے بینک ہی میں ان لوگوں کے لئے چھوڑا دیا جائے جو اسے برے یا کفریہ کاموں میں خرچ کریں گے،آپ نے یہ بہت اچھا کیا کہ اس بینک سے اپنی رقم نکلوالی ہے ۔اللہ تعالی ہمیں اورآپ کو ہدایت کی توفیق سے سرفراز فرمائے!
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب