سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(40)زنا کے بعد حمل کی حالت میں نکاح کرنا

  • 15297
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1177

سوال

(40)زنا کے بعد حمل کی حالت میں نکاح کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین کہ ایک شخص نے ایک عورت سے زنا کیا، اس میں حمل قائم ہوگیا۔ اب وہ شخص اس عورت کے اس حمل کے وضع ہونے کے قبل نکاح کرے تو اس کا نکاح عند الشرع درست ہوگا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

﴿ اِنِ الْحُکْمُ اِلَّا لِلّٰہِ ﴾ (یوسف: ۴۰) ’’ فرمانروائی صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ہے۔‘‘

عورت مذکورہ سے جس شخص نے زنا کیا ہے جس کا حمل قرار پا گیا، وہی مرد اس عورت سے نکاح کرے تو اس کو وضع حمل کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

قال النبىﷺ : ’’ لا یحل لأحد یؤمن باللہ والیوم الآخر أن یسقي ماءه زرع غیرہ ‘‘ أخرجہ أحمد وأبوداود والترمذي۔ (سنن أبي داود، رقم الحدیث (۲۱۵۸) مسند أحمد ۴ ؍۱۰۸)

’’ نبی ﷺ نے فرمایا کہ کسی ایسے شخص کے لیے حلال نہیں ہے کہ جو اللہ اور یوم آخر پر ایمان رکھتا ہو کہ اپنے پانی سے دوسرے کی کھیتی سیراب کرے۔ اس کی تخریج احمد، ابوداود اور ترمذی نے کی ہے۔‘‘

مگر اس کی تفصیل جواب سوال ثانی میں لکھی گئی ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مجموعہ مقالات، و فتاویٰ

صفحہ نمبر 231

محدث فتویٰ

تبصرے