سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(129) میری بیوی کے پاس سونے کے زیورات ہیں، کیا ان میں زکوٰۃ ہے؟

  • 15294
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 879

سوال

(129) میری بیوی کے پاس سونے کے زیورات ہیں، کیا ان میں زکوٰۃ ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری بیوی کےپاس سونےکےزیورات ہیں جنہیں وہ پہنتی ہےاوریہ نصاب کےبقدرہیں،کیاان میں زکوٰۃواجب ہے؟کیاان کی زکوٰۃمجھ پرواجب ہےیامیری بیوی پر؟کیازکوٰۃزیورات ہی میں سےاداکی جائےیاان کی قیمت لگاکراس کےمطابق زکوٰۃاداکی جائے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سونےاورچاندی کےزیورات میں زکوٰۃواجب ہےجب کہ ان کاوان نصاب کوپہنچ جائے،سونےکانصاب بیس مثقال اورچاندی کاایک سوچالیس مثقال ہےسعودی عرب میں موجودہ مروجہ پیمانےکےمطابق سونےکانصاب۱۱/۳/۷اشرفی(گنی)ہےلہٰذاجب سونےکےزیورات کاوزن۱۱/۳/۷اشرفی(گنی)یااس سےزیادہ ہوتوعلماءکےصحیح قول کےمطابق زکوٰۃواجب ہےخواہ یہ زیورات پہننےکےلئےہوں۔

چاندی کانصاب موجودہ سعودی کرنسی میں۵۶ریال ہےلہٰذاجب چاندی کےزیورات۵۶سعودی ریال یااس سےزیادہ قہمت کےہوں توان میں زکوٰۃواجب ہے،سونے،چاندی اورسامان تجارت میں چالیسواں حصہ زکوٰۃواجب ہےیعنی ایک سومیں سےڈھائی اورایک ہزارمیں سےپچیس روپےہیں،اس سےزیادہ مالیت کی زکوٰۃبھی اسی حساب سےاداکی جائے گی۔

زکوٰۃزیورات کی مالکہ پرواجب ہے،اگراس کی اجازت سےاس کی طرف سےاس کاشوہریاکوئی اورزکوٰۃاداکردےتواس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے،یہ واجب نہیں کہ زکوٰۃ زیورات ہی کی صورت میں اداکی جائےبلکہ اس کی قیمت میں سےبھی اداکی جاسکتی ہے،جب ایک سال گزرجائےتوسال پوراہونےپربازارمیں ان کی جوقیمت ہوگی اس کےمطابق زکوٰۃاداکی جائےگی۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص260

محدث فتویٰ

تبصرے