اس کی اورکسی بھی دوسرے کافر کی صحبت جائز نہیں ہے۔ترک نماز بھی چونکہ نبیﷺکے اس ارشادکی وجہ سے کفر ہے کہ‘‘آدمی اورکفر وشرک کے درمیان فرق،نماز کی وجہ سے ہے۔’’ (صحیح مسلم) نیز نبیﷺنے فرمایاہے
‘‘ہمارے اوران کے درمیان نماز کا عہد ہے،جس نے اسے ترک کردیا اس نے کفر کیا۔’’ (احمد ،ابوداود،ترمذی ،نسائی،ابن ماجہ،باسناد صحیح )ان اوردیگر دلائل سےمعلوم ہوتا ہےکہ اس کی صحبت جائز نہیں ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب