اگرخون کی مقدارقلیل ہو توقابل معافی ہے،اسےرومال وغیرہ سے صاف کرلےاوراگراس کی مقدارکثیر ہوتونماز کو توڑ دے ،خون صاف کرلے اورپھردوبارہ وضو کرے تاکہ علماء کےاختلاف سے بچاجاسکے ،پھر ازسرنوشروع کرے۔جس طرح کہ نماز کے دوران کسی ایسی صورت کے پیش آنے پر کیا جاتا ہے جس میں وضو کے ٹوٹ جانے پر تمام علماء کا اتفاق ہے مثلا یا پیشاب کاخارج ہونا وغیرہ تواس صورت میں نماز توڑ دی جاتی ،وضو کیا جاتا اورنماز کو از سرنو پڑھا جاتا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب