سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(113) «لويعلم الماربين يدي المصلي ماذا عليه» کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

  • 15274
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 884

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجلۃ‘‘الدعوۃ’’شمارہ نمبر۸۲۸ مورخہ۱۶ ربیع الاول بمطابق۱۱جنوری۱۹۸۲ءمیں ‘‘فتاوی اسلامیہ’’کے ضمن میں دوسرے سوال کا جواب دیتے ہوئے سنت سےاس کی دلیل یہ حدیث پیش کی گئی ہے کہ:

«عن ابي جهم عن النبي صلي الله عليه وسلم قال: لويعلم الماربين ديدي المصلي لكان ان يقف اربعين خيرا له من ان يمر بين يديه»(رواه البخاري ومسلم)

سوال یہ ہے کہ کیا اس حدیث کے یہ الفاظ صحیح لکھے گئے ہیں،ان میں کتابت کی کوئی غلطی تونہیں ہے۔

ان يقف اربعين خيرا له من ان يمرکےالفاظ میں اشتباہ معلوم ہوتا ہے

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ حدیث صحیح ہے۔امام بخاری ومسلم نے اسے صحیحین میں روایت فرمایا ہے اوراس کے الفاظ اسی طرح ہیں جس طرح سوال میں ذکر کئے گئے ہیں۔بعض کتابوں میں جوماذا عليه؟کےبعدمن الائم کااضافہ ہے تویہ اضافہ روایت کے اعتبار سے توصحیح نہیں ،ہاں البتہ معنی کے اعتبارسےیہ صحیح ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص245

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ