اگراس موذن نے اذان تاخیر سے کہی ہے اورآپ نے سنتیں طلوع فجر کے بعد پڑھی ہیں توآپ نے سنت کو اداکردیا اوریہ سنت اداہوگئی لہذا اس کے دوہرانے کی ضرورت نہیں اوراگرآپ کو شک ہو اوریہ معلوم نہ کہ اس موذن نے اذان صبح کے بعد کہی ہے یا طلوع فجر کے وقت توپھر زیادہ محتاط اورافضل بات یہ ہے کہ آپ ان دو رکعتوں کو دوبارہ پڑھ لیں تاکہ یہ یقین ہوجائے کہ آپ نے انہیں طلوع فجر کے بعد اداکیا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب